نئی دہلی،2؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ سیکس ورکروں کو بھی اپنی سروس سے نہ کہنے کا حق ہے۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ وہ اس پروفیشن میں ہیں ۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی بھی ان سے زبردستی کرنے کر سکتا ہے۔
کورٹ نے یہ تبصرہ منگل کو تب کیا جب وہ 1997 میں دہلی ہوئے ایک اجتماعی عصمت دری کی سماعت کر رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق کورٹ نے اس معاملے کے وصورواروں کو بچی ہوئی سزا بھگتنے کیلئے سرینڈر کرنے کیلئے چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔
بتادیں کہ 2009 میں دہلی ہائی کورٹ نے اس کے الٹ فیصلہ دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اس معاملے کے چاروں قصورواروں کو نچلی عدالت کی جانب سے دی گئی 10 سال کی سزا کو برقرار رکھنے کا حلم دیا ہے۔
کورٹ نے کہا کہ اگر مان بھی لیا جائے تو خاتون اس پروفیشن میں اور آسانی سے مہیہ ہے ۔ پھر بھی اس کے پاس کسی کو بھی جنسی استحصال سے انکار کرنے کا حق ہے۔